اسلام آباد انتظامیہ نے نام نہاداپریشن کے ذریعے مقامی آبادی (تلہاڑ) میں گھرمسمار کرنا شروع کردیے، مقامی افراد کا احتجاج اور انصاف کا مطالبہ

 



اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر): وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے صرف 13 کلومیٹر شمال میں معروف ریسٹورنٹ منال اور لامنتانہ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر آباد شہری بنیادی ضروریات سے محروم۔ ضلعی انتظامیہ نے مقامی آبادی کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان کے گھروں کو مسمارکرکے بے دخل کررہی ہے۔ مقامی افراد نے وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل کردی۔ اسلام آباد انتظامیہ نے مبینہ طور پر تلہاڑ کے علاقے میں نام نہاد اپریشن کیا اور اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا. بعد ازاں مقامی افراد کی مزاحمت کی وجہ سے اپریشن ملتوی کرنا پڑا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے حکومت کے اختیارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے تلہاڑ میں مقامی زمین مالکان کی زمینوں پر آپریشن شروع کردیا اور مکان گرا دیے۔ علاقہ مکین اور متاثرہ معظم بیگ اور عبد الرحمن نامی افراد کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد انتظامیہ کے اسسٹنٹ کمشنر رانا موسی نے اپریشن کیا اور مقامی افراد کی زمینوں کو ہتھیانے کے چکر میں مقامی افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت جعلی پرچے کروا کرگرفتار کرلیا اور دھمکیاں دیتے رہے۔ راجہ شوکت زمان نامی شہری کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ مقامی قبضہ مافیا کی پشت پناہی کررہی ہے۔ مقامی افراد نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اصل مالکان کو تحفظ فراہم کریں اور ہمارے گھر نہ گرائیں اور جو دو گھر اسسٹنٹ کمشنر رانا موسی نے اپنی ذاتی رنجش کی بنا پر گرائیں ہے ان کا معاوضہ دیا جائے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ہمارے آبادو اجداد کی زمینیں ہیں اور ہم یہاں پر کئی نسلوں سے آباد ہیں مگر اب سی ڈی اے یہاں زون تھری کی آڑ میں ہمیں بے گھر کرنا چاہتی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر رانا موسی سے موقف جاننے کیلئے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہیں ہوسکا۔

Comments

Popular posts from this blog

کرسچین اسٹڈی سنٹر راولپنڈی میں کروڑوں روپے کی خردبرد اور جعلی اور بوگس دستاویزا ت جمع کروانے کا معاملہ، عدالت نے ڈی سی راولپنڈی کو انکوائری کرکے کاروائی کرنے کا حکم دے دیا

چرچ پراپرٹی بچاؤ تحریک نے اقلیتی مشترکہ املاک آرڈیننس ایکٹ 2020ء ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

Bishop Azad Marshal elected new head of the Church of Pakistan